Saturday, May 7, 2022

زائچہ شہباز شریف مئی 2022

 

زائچہ شہباز شریف

علم نجوم کی روشنی میں وزیر اعظم شہباز شریف کے حلف برداری کے زائچہ کو سامنے رکھ کر ان کے دور حکومت میں رونما ہونے والے پہلوؤں کا جائزہ پیش خدمت ہے۔
سب سے پہلے اگر ملک کے معاشی حالات پر بات کی جائے تو زائچہ حلف برداری کے موقع پر طالع برج عقرب تھا جس سے دوسرا گھر برج قوس کا بنا، برج قوس کا مالک مشتری زائچے کے پانچویں گھر میں مقیم ہے جہاں زہرہ بھی موجود ہے ۔ زہرہ زائچے کے ساتویں اور بارھویں گھر کا مالک ہے۔ جس کی وجہ سے ہم کہہ سکتے ہیں کہ وزیر اعظم ملک کے معاشی معاملات پر خصوصی توجہ دیں گے اور ان کے اٹھائے گئے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک میں بیرونی سرمایہ کاری بڑھنے کے قوی امکانات ظاہر ہوتے ہیں۔ اگر ہم ان کے زائچے کا سابق وزیر اعظم عمران خان کے حلف برداری کے زائچے سے تقابل جائزہ لیں تو ان کا زائچہ معاشی حوالے سے زیادہ بہتر ہے۔ ملک میں بے روزگاری کی شرح میں بھی کمی آئے گی۔ دوسرے ممالک کی پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھنے کے ساتھ ساتھ بیرونی امدادملنے کی بھی توقع ہے۔ دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر بعض بڑے منصوبوں پر بھی کام ہو گا۔دوسرے ممالک زیادہ تر ایسے کاموں میں سرمایہ کاری کریں گے جس میں انہیں لمبے عرصے کے لیے فائدہ ہو یعنی چھوٹے اور وقتی منصوبوں کی بجائے لمبے منصوبوں پر سرمایہ کاری کی جائے گی۔ جیسے معدنیات، سی پیک اور اس طرح کے دیگر منصوبے جن میں بجلی گھر وغیرہ بھی آسکتے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی کرسی کی بات کی جائے تو مجموعی طور پر ایک مضبوط زائچہ ہے۔ بہر حال ان کے مخالفین عدالتی کاروائیوںکے ذریعے نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گےیا عدالتی کاروائیوںمیں مصروف رکھیں گے تا کہ باقی معاملات پر توجہ نہ دے سکیں۔
ملک میں طب کے شعبے پر خصوصی توجہ دی جائے گی مگر جہاں اس شعبے کی ترقی کے لیے کام ہو گا وہاں اس شعبے میں مسائل بھی زیادہ آئیں گے۔ ملک میں طبی مسائل بڑھیں گے۔ طب کے شعبے کو وسیع کرنے اور لوگوں کو بہتر علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ان کے دور حکومت میں عدلیہ کی آزادی کی بات کی جائے تو اس حوالے سے مثبت اعشاریے نظر نہیں آتے۔ لوگوں کو انصاف کی فراہمی مشکل اور طویل المدت ہو گی۔ پہلے کی طرح اب بھی عدلیہ کا نظام غیر شفاف اور دباؤ میں رہے گا۔ البتہ میڈیا کی آزادی اور بہتری کے لیے کام ہوگا ۔ جیسا کہ انہوں نے آتے ہی میڈیا کی آزادی کی بات کی اس پر کافی حد تک عمل بھی ہوتا ہوا دکھائی دےگا۔
ملک میں تعلیم کے شعبے پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور ان کے دور حکومت میں شرح خواندگی میں اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔ تعلیم کے حوالے سے بنیادی اور ٹیکنیکل تعلیم پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔اس کے ساتھ ملک میں کھیل کے میدانوں کی بہتری اور کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے بھی مثبت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ملک میں زراعت کے شعبے پر خصو صی توجہ دی جائے گی مگر اس میں اس طرح سے کام یا ترقی ہونے کی توقع نہیں ، جو وقت کی ضرورت ہے۔نیز ان کے دور حکومت میں فصلوں کو قدرتی طور پر نقصان پہنچنے کےحادثات میں اضافہ کی توقع ہے ۔ لہذا اس سیکٹر کو زیادہ توجہ کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم کا حلف برداری کا زائچہ ان کی بڑھتی ہوئی شہرت کی طرف بھی اشارہ کر رہاہے۔ گو فی الوقت اپوزیشن کا احتجاج زور پکڑتا ہوا دکھائی دیتا ہے ۔ مگر ان کے زائچے کی رو سے کہہ سکتے ہیں کہ یہ کافی زیادہ متحرک رہیں گے اور ملک میں مثبت انداز میں بہت سی چیزیں چلنے لگ جائیں گی جس کی بدولت ان کی شہرت میں اضافہ کے قوی امکانات ہیں۔ یہ مسلسل کام کرنے کو ترجیح دیں گے۔ ان کے ساتھ کام کرنے والے بھی ہر وقت اپنے آپ کو مصروف ہی پائیں گے۔
ان کی قیادت میں ملک کی سلامتی پر خصوصی توجہ دی جائے گی جس کے پیش نظرفوجی بجٹ میں اضافہ ممکن ہے۔ خصوصاً ہتھیاروں میں جدت اور بہتری کے حوالے سے کام کرنے والے محکموں پر زیادہ سرمایہ کاری کی جائے گی تا کہ ملک کی سالمیت کو بہتر بنایا جا سکے۔
اوپر کی جانے والی تمام تر پیشن گوئیاں وزیر اعظم شہباز شریف کے حلف برداری کے زائچے کے تناظر میں کی گئی ہیں۔ آخر میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کے حق میں بہتری فرمائے اور پاکستان کو دن دگنی رات چگنی ترقی دے۔
واللہ اعلم با الصواب