خوشبوؤں سے علاج
یہ مضمون راہنمائے عملیات ماہ اپریل2022کے شمارے سے لیا گیا ہے۔
گلاب کےاروما تیل میں بہت سے فائدہ مند خصوصیات ہیں- جیسے اینٹی ڈپریسنٹ، اینٹی فلوجسٹک، اینٹی سیپٹک، اور اینٹی وائرل وغیرہ۔ یہ ایک کسیلی، جراثیم کش جز کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔
گلاب کی دو اہم قسمیں ہیں جن کی کاسمیٹک صنعت میں قدر کی جاتی ہے: روزا ڈیماسکینہ اور روزا سینٹی فولیا۔ ان دونوں گلابوں کےاروما تیلوں میں انسانوں کے لیے کئی فوائدہیں۔ تاہم، دمشق کے گلاب ترجیحی قسم ہیں کیونکہ یہ سب سے زیادہ خوشبودار انواع میںسے ہیں۔
آئیے ذیل میں گلاب کے اروما تیل کے کچھ طبی اور صحت سے متعلق فوائد کا جائزہ لیتے ہیں۔
یہ پریشانی کو کم کر سکتا ہے
گلاب کا تیل اضطراب سے مؤثر طریقے سے لڑتے ہوئے خود اعتمادی، اعتماد اور ذہنی طاقت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ گلاب کے تیل کے ان اثرات کی تصدیق 2004 کے فارماکولوجی بائیو کیمسٹری کے ایک شمارہ میں شائع ہونے والے ایک مطالعہ سے ہوتی ہے۔
ایک اور تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ گلاب کا تیل تناؤ اور افسردگی کے شکار لوگوں پر آرام دہ اثر ڈالتا ہے۔ اس تحقیق میں، گلاب کے تیل کوموضوعی طور پرجسم پر لگایا گیا تھا اور انہیں سانس لینے کے ماسک دیے گئے تھے تاکہ گلاب کے تیل کے اثر کا تجزیہ کیا جا سکے جو کہ کسی بھی قسم کی محرک سے آزاد ہے۔ نتائج نے سانس لینے کی شرح، خون میں آکسیجن اور بلڈ پریشر میں نمایاں بہتری ظاہر کی اور اس بات کی تصدیق کی کہ وہ پرسکون محسوس کرتے ہیں۔ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ گلاب کا تیل بچے کی پیدائش کے دوران بے چینی کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
جلد کی دیکھ بھال میں مدد
گلاب کا اروما تیل جلد کی ساخت اور کئی جلد ی بیماریوں کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ جو آپ کی جلد کو گرمی، تابکاری، پانی کی کمی اوربیکٹیریا سے محفوظ رکھتا ہے۔
گلاب کا اروما آئیل ان لوگوں کے لیے بہت دلچسپی کا باعث ہو سکتا ہے جو اپنی شکل کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ یہ داغوں کو ختم کرتا ہے اور جلد پر پھوڑے، مہاسوں اور پوکس کے نشانات جلد ختم ہو جاتے ہیں۔ اس میںجلد پرسلوٹ، سرجری کے نشانات، اور حمل اور ڈیلیوری سے وابستہ نشانات بھی شامل ہیں۔ ہر طرح کی جلدی نشانات کی درستگی کر سکتا ہے۔
بے سکونی اور سوزش
گلاب کا تیل تیز بخار والے مریض کو پرسکون کر سکتا ہے۔ یہ زہریلے مواد کے ادخال کی وجہ سے ہونے والی سوزش کی دیگر صورتوں میں بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس میںجراثیم کش خصوصیات ہیں۔
زخموں کا علاج
قدیم طب میں زخموں کے علاج کے لیے گلاب کے تیل کا استعمال کیا جاتا تھا کیونکہ اس میں انسداد انفیکشن خصوصیات ہیں۔ آپ تیل کو کیریئر آئل سے مکس کرکے بنیادی طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔
اینٹھن سے نجات
گلاب کا تیل مؤثر طریقے سے نظام تنفس اور آنتوں میں ہونے والی اینٹھنوں کے ساتھ ساتھ مختلف اعضاء میں پٹھوں کی کھچاؤ کو دور کرتا ہے۔ یہ اینٹھن کی وجہ سے ہونے والےتناؤ، پٹھوں میں کھنچاؤ، درد اورہیضے کے علاج میں بھی مدد کرتا ہے۔
وائرس کے خلاف حفاظت
وائرس سے محفوظ رہنا یا ان سب کے خلاف اپنے آپ کو ویکسین کروانا ایک مشکل کام ہے کیونکہ ان میں سے کچھ ہمارے مدافعتی نظام کو بدلتے رہتے ہیں اوراپنی خاص چال چلتے ہیں۔ اس کا حل یہ ہے کہ اینٹی وائرل ایجنٹ کا استعمال کیا جائے جو کسی بھی قسم کے وائرس کے خلاف ڈھال کے طور پر کام کرے۔ گلاب کا اروما تیل ایسی ہی ایک ڈھال ہے، اور مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کئی قسم کے انفیکشن سے بچاتا ہے۔
محبت کا تیل
زمانہ قدیم سے لے کر جدید دور کے محبت کرنے والوں تک، ہر کوئی جانتا ہے کہ رومانوی شعبے میں گلاب کتنے ناگزیر ہیں۔ اس کا بنیادی عنصر پھول کااروما تیل ہے۔ اس کی خوشبو آپ کو بیدار کر سکتی ہے، اور یہ رومانوی احساسات کو جنم دینے کے ساتھ ساتھ ایسے جذبات کو بڑھا سکتی ہے جو کامیاب جنسی زندگی کے لیے ضروری ہیں۔ یہ جنسی کمزوری، عضو تناسل، ٹھنڈا پن، اور شریک حیات کے ساتھ جنسی سرگرمیوں میں عمومی عدم دلچسپی کی علامات کو کم کر سکتا ہے۔جنسی لحاظ سے ایک مؤثر آئیل ہے۔
بیکٹیریا کو ختم کر سکتا ہے
یہ ایک اچھا جراثیم کش ہے۔ اسے ٹائیفائیڈ، ڈائریا، ہیضہ، فوڈ پوائزننگ اور دیگر بیماریوں کے علاج میں استعمال کیا جا سکتا ہے جو بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ مزید برآں، یہ اندرونی بیکٹیریل انفیکشن کا علاج کر سکتا ہے جیسے بڑی آنت، معدہ، آنتوں اور پیشاب کی نالی میں۔جلد، کانوں، آنکھوں اور زخموں پر بیرونی انفیکشن کےلیے بھی استعمال ہو سکتا ہے ۔
خون کو صاف کر نا
گلاب کا اروما تیل زہریلے مادوں کو ہٹانے اور بے اثر کرنے میں مدد کرکے خون کو صاف کرتا ہے۔ ایک بار جب آپ کا خون صاف ہو جاتا ہے اور زہریلے مادوں سے پاک ہو جاتا ہے، تو آپ پھوڑے، دھبے، السر اور جلد کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ ایسے سنگین حالات سے محفوظ رہتے ہیں جو آزاد ریڈیکلز کا سبب بن سکتے ہیں، جیسے کینسر اور دل کی بیماریاں وغیرہ ہیں۔
خود اعتمادی میں اضافہ
گلاب کا تیل اضطراب سے مؤثر طریقے سے لڑتے ہوئے خود اعتمادی، اعتماد اور ذہنی طاقت کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔
ماہواری کو آسان بنانا
گلاب کا تیل پیٹ کی تکلیف کو دور کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ یہ خاص طور پر ان عورتوںکے لیے مؤثر ہے جو حیض میں رکاوٹ اور بے قاعدگی کے شکار ہیں۔ کیرئیر آئل میں ملا کر گلاب کے تیل سے مالش کرنے سے درد، متلی اور تھکاوٹ کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے جبکہ حیض اور قبل از حیض سے منسلک درد کو کم کیا جا سکتا ہے۔
ضرورت سے زیادہ خون بہنا
گلاب کے اروماتیل کی یہ خاصیت ان لوگوں کے لیے بہت مفید ہو سکتی ہے جو چوٹ یا سرجری کے بعد ہیمرج (خون بہنا، خارجی یا اندرونی) میں مبتلا ہیں۔ یہ خون کے جمنے کے عمل کو تیز کرتا ہے اور زیادہ خون بہنا بند کر دیتا ہے۔
زہریلا مواد روکنے والا
اس سے بہتر خوشبو والا جلاب نہیں ہو سکتا ۔ یہ ایک خوبصورت بو کے ساتھ بے ضرر اور موثر جلاب کے طور پر کام کر سکتا ہے جس کے کوئی منفی اثرات نہیں ہوتے۔ یہ آنتوں کو صاف کرنے میں مدد کے لیے آنتوں اور مقعد کے پٹھوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ اس سے وزن کم کرنے اور جسم میں ضرورت سے زیادہ زہریلے مواد کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔جلاب کے لیے یہ صدیوں سے طب یونانی میں گل قند کے نام سے مروج ہے۔
دیگر فوائد
یہ ہارمون کی پیداوار کو منظم کر سکتا ہے اور ان کو متوازن کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ آپ کو چمکدار، تازہ اور جوان جلد دینے کے لیے بہترین تیلوں میں سے ایک ہے۔ خوشبو آپ کو چارج رکھتی ہےآپ خوشی اور گرم جوشی کی طاقت پاتے ہیں۔ یہ خون کی گردش کو فروغ دیتا ہے، دل کی دیکھ بھال کرتا ہے، بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے، اور سر درد، دمہ، پانی کی کمی، لیکوریا اور دیگر انفیکشن کے علاج میں مدد کرتا ہے۔
گلاب اروما تیل کیسے استعمال کریں؟
گلاب کا اروما تیل ایک مہنگا معاملہ ہے اور بہت طاقتور بھی ہے۔ لہٰذا، جب بھی آپ اسے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں- مقامی طور پر یا اندرونی طور پر، اسے پتلا کرنا یقینی بنائیں۔ ناریل کا تیل، جوجوبا تیل، میٹھے بادام کا تیل، اور آرگن کا تیل اس کے ساتھ اچھی طرح سے ملانا چاہیے۔گلاب اروما آئیل معمولی مقدار میں اور زیادہ مقدار میں بادام یا ناریل وغیرہ کا تیل ہونا چاہیے۔
غسل
اپنی پسند کے کیریئر آئل میں گلاب کے تیل کے تقریباً 5-7 قطرے شامل کریں اور پھر آرام دہ تجربے کے لیے اس مرکب کو اپنے گرم پانی کے ساتھ غسل میں شامل کریں۔غسل میں آپ پانی میں بھی چند قطرے گلاب ڈال کر پانی مکس کرکے نہا سکتے ہیں۔
پیروں میں بھگونا
:
گرم پانی میں 4-5 قطرے گلاب کے اسنشل آئل کو شامل کریں اور اپنے پیروں کو اس میں بھگو دیں۔اس سے تھکاوٹ اتر جائے گی۔
پریشانی سے نجات
سکون کے لیے گلاب کا اروما تیل لگائیں یا آپ اپنی کلائیوں، گردن اور سینے پر بھی لگا سکتے ہیں۔
گلاب کے تیل اور گلاب کے بیجوں کے تیل میں کیا فرق ہے؟
گلاب کا اروما تیل گلاب کے پھولوں سے نکالا جاتا ہے جب وہ صبح کے اوائل میں کھلتے ہیں، جبکہ گلاب کے بیجوں کا تیل ان چھوٹےبیجوں سے نکالا جاتا ہے جو پھول کے پیچھے پائے جاتے ہیں۔
کیا آپ جانتے ہیں؟
ایک اونس گلاب کااروما تیل بنانے میں ہزاروں گلاب صرف ہوتے ہیں؟ یہ واضح طور پر بتاتا ہے کہ گلاب کے تیل کی ایک چھوٹی بوتل بھی کیوں بہت مہنگی ہے۔ تاہم، آپ کو اس کے فوائد حاصل کرنے کے لیے تیل کے صرف چند قطروں کی ضرورت ہے ۔
سر درد اور حمل
:
اگر یہ ہلکے ارتکاز میں استعمال کیا جائے تو یہ سر درد کو ختم کر سکتا ہے، لیکن اس کی مضبوط مہک اس کے برعکس ہو سکتی ہے اگر بہت زیادہ ارتکاز استعمال کیا جائے۔ اسے حمل کے دوران زیادہ مقدار میں استعمال نہیں کیا جانا چاہیے،گو اس بات کا کوئی قطعی ثبوت نہیں ہے کہ آیا گلاب کے تیل کے اثرات جنین میں منتقل ہو سکتے ہیںتا ہم احتیا ط بہتر ہے۔
khushbuon se ilaaj
yeh mazmoon راہنمائے amliyaat mah April 2022 ke shmare se liya gaya hai .ghulaab ke aroma tail mein bohat se faida mand khususiyaat hin- jaisay anti ڈپریسنٹ, anti فلوجسٹک, anti siptk, aur anti vayrl waghera. yeh aik کسیلی, jaraseem kash juz ke tor par bhi istemaal hota hai .ghulaab ki do ahem kasmain hain jin ki cosmatic sanat mein qader ki jati hai : Rosa ڈیماسکینہ aur Rosa centi فولیا. un dono gulabon ke aroma telon mein insanon ke liye kayi فوائدہیں. taham, Dimashq ke ghulaab tarjeehi qisam hain kyunkay yeh sab se ziyada khushbodar anwaa میںسے hain .aayiyae zail mein ghulaab ke aroma tail ke kuch tibbi aur sehat se mutaliq fawaid ka jaiza letay hain .yeh pareshani ko kam kar sakta haighulaab ka tail iztiraab se مؤثر tareeqay se lartay hue khud itmadi, aetmaad aur zehni taaqat ko badhaane mein madad karta hai. ghulaab ke tail ke un asraat ki tasdeeq 2004 ke فارماکولوجی bio chemistry ke aik shumara mein shaya honay walay aik mutalea se hoti hai .aik aur tehqeeq se pata chalta hai ke ghulaab ka tail تناؤ aur afsurdagi ke shikaar logon par aaraam da assar dalta hai. is tehqeeq mein, ghulaab ke tail کوموضوعی tor پرجسم par lagaya gaya tha aur inhen saans lainay ke mask diye gaye thay taakay ghulaab ke tail ke assar ka tajzia kya ja sakay jo ke kisi bhi qisam ki muharrak se azad hai. nataij ne saans lainay ki sharah, khoon mein oxygen aur blood pressure mein numaya behtari zahir ki aur is baat ki tasdeeq ki ke woh pursukoon mehsoos karte hain. tehqeeq se yeh bhi pata chalta hai ke ghulaab ka tail bachay ki paidaiesh ke douran be cheeni ki satah ko kam karne mein madadgaar saabit hota hai .jald ki dekh bhaal mein madadghulaab ka aroma tail jald ki saakht aur kayi jald y bimarion ko control karne mein madad kar sakta hai. jo aap ki jald ko garmi, taabkari, pani ki kami اوربیکٹیریا se mehfooz rakhta hai .ghulaab ka aroma aayil un logon ke liye bohat dilchaspi ka baais ho sakta hai jo apni shakal ka bohat khayaal rakhtay hain. yeh dagoon ko khatam karta hai aur jald par phoray, mahason aur pox ke nishanaat jald khatam ho jatay hain. is میںجلد پرسلوٹ, surgery ke nishanaat, aur hamal aur dilyori se wabasta nishanaat bhi shaamil hain. har terhan ki jaldi nishanaat ki durustagi kar sakta hai .be sukooni aur soozishghulaab ka tail taiz bukhaar walay mareez ko pursukoon kar sakta hai. yeh zahreeley mawaad ke adkhal ki wajah se honay wali soozish ki deegar sooraton mein bhi faida mand saabit ho sakta hai kyunkay is میںجراثیم kash khususiyaat hain .zakhamo ka ilaajqadeem tib mein zakhamo ke ilaaj ke liye ghulaab ke tail ka istemaal kya jata tha kyunkay is mein insidaad infection khususiyaat hain. aap tail ko career oil se mix karkay bunyadi tor par istemaal kar satke hain .inthan se nijaatghulaab ka tail مؤثر tareeqay se nizaam tanaffus aur anton mein honay wali اینٹھنوں ke sath sath mukhtalif aaza mein pathon ki کھچاؤ ko daur karta hai. yeh inthan ki wajah se honay walay تناؤ, pathon mein کھنچاؤ, dard اورہیضے ke ilaaj mein bhi madad karta hai .virus ke khilaaf hifazatvirus se mehfooz rehna ya un sab ke khilaaf –apne aap ko vaccine karwana aik mushkil kaam hai kyunkay un mein se kuch hamaray mdafati nizaam ko bdalty rehtay hain avrapni khaas chaal chaltay hain. is ka hal yeh hai ke anti vayrl agent ka istemaal kya jaye jo kisi bhi qisam ke virus ke khilaaf dhaal ke tor par kaam kere. ghulaab ka aroma tail aisi hi aik dhaal hai, aur mtalaat se pata chalta hai ke yeh kayi qisam ke infection se bachata hai .mohabbat ka tailzamana qadeem se le kar jadeed daur ke mohabbat karne walon tak, har koi jaanta hai ke romanvi shobay mein ghulaab kitney na guzeer hain. is ka bunyadi Ansar phool کااروما tail hai. is ki khushbu aap ko bedaar kar sakti hai, aur yeh romanvi ehsasat ko janam dainay ke sath sath aisay jazbaat ko barha sakti hai jo kamyaab jinsi zindagi ke liye zaroori hain. yeh jinsi kamzoree, uzoo tanasul, thanda pan, aur shareek hayaat ke sath jinsi sar garmion mein umomi Adam dilchaspi ki alamaat ko kam kar sakta hai. jinsi lehaaz se aik مؤثر aayil hai .bacteria ko khatam kar sakta haiyeh aik acha jaraseem kash hai. usay tayifayid, diarya, haiza, food pwayznng aur deegar bimarion ke ilaaj mein istemaal kya ja sakta hai jo bacteria ki wajah se hoti hain. mazeed bar-aan, yeh androoni bacterial infection ka ilaaj kar sakta hai jaisay barri aant, maida, anton aur pishaab ki naali mein. jald, kaanon, aankhon aur zakhamo par bairooni infection ke liye bhi istemaal ho sakta hai .khoon ko saaf kar naghulaab ka aroma tail zahreeley madon ko hataane aur be assar karne mein madad karkay khoon ko saaf karta hai. aik baar jab aap ka khoon saaf ho jata hai aur zahreeley madon se pak ho jata hai, to aap phoray, dhabbay, alsar aur jald ki bimarion ke sath sath aisay sangeen halaat se mehfooz rehtay hain jo azad ریڈیکلز ka sabab ban satke hain, jaisay cancer aur dil ki bemariyan waghera hain .khud itmadi mein izafahghulaab ka tail iztiraab se مؤثر tareeqay se lartay hue khud itmadi, aetmaad aur zehni taaqat ko badhaane mein madad karta hai .mahvari ko aasaan bananaghulaab ka tail pait ki takleef ko daur karne mein madad kar sakta hai. yeh khaas tor par un عورتوںکے liye مؤثر hai jo haiz mein rukawat aur be qaidgi ke shikaar hain. career oil mein mila kar ghulaab ke tail se maalish karne se dard, matli aur thakawat ko kam karne mein madad mil sakti hai jabkay haiz aur qabal az haiz se munsalik dard ko kam kya ja sakta hai .zaroorat se ziyada khoon behnaghulaab ke اروماتیل ki yeh khasiyat un logon ke liye bohat mufeed ho sakti hai jo chout ya surgery ke baad hemorrhage ( khoon behna, kharji ya androoni ) mein mubtala hain. yeh khoon ke jamnay ke amal ko taiz karta hai aur ziyada khoon behna band kar deta hai .zahreela mawaad roknay wala
is se behtar khushbu wala julaab nahi ho sakta. yeh aik khobsorat bo ke sath be zarrar aur mo-asar julaab ke tor par kaam kar sakta hai jis ke koi manfi asraat nahi hotay. yeh anton ko saaf karne mein madad ke liye anton aur maq-ad ke pathon ko bhi mutasir kar sakta hai. is se wazan kam karne aur jism mein zaroorat se ziyada zahreeley mawaad ko roknay mein madad mil sakti hai. julaab ke liye yeh sadiiyon se tib yonani mein Gul qand ke naam se murawej hai .
deegar fawaid
yeh hormone ki pedawar ko munazzam kar sakta hai aur un ko mutawazan karne mein madad karta hai. yeh aap ko chamakdar, taaza aur jawan jald dainay ke liye behtareen telon mein se aik hai. khushbu aap ko charge rakhti hai aap khushi aur garam joshi ki taaqat paate hain. yeh khoon ki gardish ko farogh deta hai, dil ki dekh bhaal karta hai, blood pressure ko kam karta hai, aur sir dard, asthma, pani ki kami, leucorrhoea aur deegar infection ke ilaaj mein madad karta hai .
ghulaab aroma tail kaisay istemaal karen ?
ghulaab ka aroma tail aik mehanga maamla hai aur bohat taaqatwar bhi hai. lehaza, jab bhi aap usay istemaal karne ka iradah rakhtay hin- muqami tor par ya androoni tor par, usay patla karna yakeeni banayen. nariyal ka tail, jojoba tail, meethay badam ka tail, aur aargan ka tail is ke sath achi terhan se milana chahiye. ghulaab aroma aayil mamooli miqdaar mein aur ziyada miqdaar mein badam ya nariyal waghera ka tail hona chahiye .
ghusal
apni pasand ke career oil mein ghulaab ke tail ke taqreeban 5-7 qatray shaamil karen aur phir aaraam da tajarbay ke liye is murakkab ko –apne garam pani ke sath ghusal mein shaamil karen. ghusal mein aap pani mein bhi chand qatray ghulaab daal kar pani mix karkay neha satke hain .
peeron mein bhigona
:
garam pani mein 4-5 qatray ghulaab ke اسنشل oil ko shaamil karen aur –apne peeron ko is mein bigho den. is se thakawat utar jaye gi .
pareshani se nijaat
sukoon ke liye ghulaab ka aroma tail lagayen ya aap apni کلائیوں, gardan aur seenay par bhi laga satke hain .
ghulaab ke tail aur ghulaab ke beejon ke tail mein kya farq hai ?
ghulaab ka aroma tail ghulaab ke phoolon se nikala jata hai jab woh subah ke awail mein khultay hain, jabkay ghulaab ke beejon ka tail un chhootey beejon se nikala jata hai jo phool ke peechay paye jatay hain .
kya aap jantay hain ?
aik oons ghulaab کااروما tail bananay mein hazaron ghulaab sirf hotay hain? yeh wazeh tor par batata hai ke ghulaab ke tail ki aik choti bottle bhi kyun bohat mehngi hai. taham, aap ko is ke fawaid haasil karne ke liye tail ke sirf chand qatroun ki zaroorat hai .
sir dard aur hamal
:
agar yeh halkay artkaz mein istemaal kya jaye to yeh sir dard ko khatam kar sakta hai, lekin is ki mazboot mehak is ke bar aks ho sakti hai agar bohat ziyada artkaz istemaal kya jaye. usay hamal ke douran ziyada miqdaar mein istemaal nahi kya jana chahiye, go is baat ka koi qatee saboot nahi hai ke aaya ghulaab ke tail ke asraat janeen mein muntaqil ho satke ہیںتا hum احتیا toy behtar hai .